جی میں آتا ہے بت کافر تری پوجا کروں
جی میں آتا ہے بت کافر تری پوجا کروں
آئینہ تجھ کو بناؤں اور میں دیکھا کروں
وائے ناکامی کہ اب تک میں ہوں محروم وصال
کیا یہی ہے منصفی کہ عمر بھر تڑپا کروں
عمر آخر ہو گئی اے جان عالم تا بکے
دیر میں مسجد میں کعبہ میں تجھے ڈھونڈا کروں
جس کی حسرت ہے مجھے ملتا نہیں وہ ماہرو
اے فلک حوران جنت لے کے آخر کیا کروں
یہ بھی اک ڈر ہے کہیں رسوا نہ ہو قاتل مرا
حشر میں خون تمنا کا اگر دعویٰ کروں
ہے یہی اپنی تمنا اے رضاؔئے وارثی
رو بہ رو پیر مغاں ہو اور میں دیکھا کروں
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 201)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.