Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس دن تم آ کے ہم سے ہم آغوش ہو گئے

میر محمد بیدار

جس دن تم آ کے ہم سے ہم آغوش ہو گئے

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    جس دن تم آ کے ہم سے ہم آغوش ہو گئے

    شکوے جو دل میں تھے سو فراموش ہو گئے

    ساقی نہیں ہے ساغر مے کی ہمیں طلب

    آنکھیں ہی تیری دیکھ کے بے ہوش ہو گئے

    سننے کو حسن یار کی خوبی برنگ گل

    اعضا مرے بدن کے سبھی گوش ہو گئے

    کرتے تھے اپنے حسن کی تعریف گل رخاں

    اس لالہ رو کو دیکھ کے خاموش ہو گئے

    اے جان دیکھتے ہی مجھے دور سے تم آج

    یہ کون سی ادا تھی کہ روپوش ہو گئے

    رہتے تھے بے حجاب مرے پاس جن دنوں

    وہ روز ہائے تم کو فراموش ہو گئے

    دنیا و دین کی نہ رہی ہم کو کچھ خبر

    ہوتے ہی اس کے سامنے بے ہوش ہو گئے

    بیدارؔ بسکہ روئے ہم اس گل کی یاد میں

    سر تا قدم سرشک سے گل پوش ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے