جس پر مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی
جس پر مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی
دنیا ہی اس کی زیر و زبر ہو کے رہ گئی
دیر و حرم کی راہ بتاؤ نہ اب مجھے
مری جبیں تو یار کا در ہو کے رہ گئی
کیسی کٹی یہ رات کسی کو خبر نہیں
ذکر صنم میں آج سحر ہو کے رہ گئی
بسمل کوئی ہوا کوئی دیوانہ ہو گیا
ان کی نگاہ ناز جدھر ہو کے رہ گئی
جوش جنوں میں آتا رہا یار کا خیال
دیوانگی میں رات بسر ہو کے رہ گئی
مجھ کو خیال یار نے پہنچا دیا کہاں
ہر چیز میری گرد سفر ہو کے رہ گئی
رویا جو ان کی یاد میں دل تھام کر فناؔ
آنسو کی بوند بوند گہر ہو کے رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.