Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس پر مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی

فنا بلند شہری

جس پر مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    جس پر مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی

    دنیا ہی اس کی زیر و زبر ہو کے رہ گئی

    دیر و حرم کی راہ بتاؤ نہ اب مجھے

    مری جبیں تو یار کا در ہو کے رہ گئی

    کیسی کٹی یہ رات کسی کو خبر نہیں

    ذکر صنم میں آج سحر ہو کے رہ گئی

    بسمل کوئی ہوا کوئی دیوانہ ہو گیا

    ان کی نگاہ ناز جدھر ہو کے رہ گئی

    جوش جنوں میں آتا رہا یار کا خیال

    دیوانگی میں رات بسر ہو کے رہ گئی

    مجھ کو خیال یار نے پہنچا دیا کہاں

    ہر چیز میری گرد سفر ہو کے رہ گئی

    رویا جو ان کی یاد میں دل تھام کر فناؔ

    آنسو کی بوند بوند گہر ہو کے رہ گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے