Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جسے تم غیر سمجھے ہو اسے ہم یار کہتے ہیں

فرد پھلواروی

جسے تم غیر سمجھے ہو اسے ہم یار کہتے ہیں

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    جسے تم غیر سمجھے ہو اسے ہم یار کہتے ہیں

    جہاں کو ہم سراسر جلوۂ دیدار کہتے ہیں

    نہ ہو جس گل میں تیری بو اسے ہم خار کہتے ہیں

    جہاں تو جلوہ گر ہووے اسے گلزار کہتے ہیں

    ادا جس حال میں نکلے اسے رفتار کہتے ہیں

    سخن جو جی کو لے جاوے اسے گفتار کہتے ہیں

    سند منصور کی ہے یہ ہمیں راہ محبت میں

    سر دار آئے جس کا سر اسے سردار کہتے ہیں

    اگر دل صاف ہے کب کوئی ہے دیدار کا مانع

    جو ہووے سد راہ یار اسے دیوار کہتے ہیں

    کٹی شب انتظار یار میں پر کچھ نہیں دیکھا

    نہیں معلوم کس کو دولت بیدار کہتے ہیں

    نگاہ مست تیری کس قدر خوں ریز عالم ہے

    عبث آنکھوں کو تیرے نرگس بیمار کہتے ہیں

    فقط زاہد کی کج فہمی تھی ورنہ کچھ تھا قضیہ

    وہ محرابیں کہے ہم ابروے خم دار کہتے ہیں

    نہیں ہے اپنا شیوہ شاعری کا فردؔ پر ہم نے

    کیا نذر نیاز ان کی جو بے اشعار کہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 24)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے