Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو ہوئی سو ہوئی جانے دو ملو بسم اللہ

میر محمد بیدار

جو ہوئی سو ہوئی جانے دو ملو بسم اللہ

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    جو ہوئی سو ہوئی جانے دو ملو بسم اللہ

    جام مے ہاتھ سے لو میرے پیو بسم اللہ

    منتظر آپ کے آنے کا کئی دن سے ہوں

    کیا ہے تاخیر قدم رنجہ کرو بسم اللہ

    لے چکے دل تو پھر اب کیا ہے سبب رنجش کا

    جی بھی حاضر ہے جو لیتے ہو تو لو بسم اللہ

    میں تو ہوں کشتۂ ابروئے بت مصحف رو

    مو قلم سے مرے تربت پہ لکھو بسم اللہ

    ذبح کرنا ہی مجھے تم کو ہے منظور اگر

    میں بھی حاضر ہوں مری جان اٹھو بسم اللہ

    ہوتے آزردہ ہو آنے سے ہمارے جو تم

    خوش رہو مت ہو خفا ہم چلے لو بسم اللہ

    عین راحت ہے مجھے بندہ نوازا اس میں

    قدم آنکھوں پہ مری آ کے رکھو بسم اللہ

    جن کی رہتے ہو شب و روز تم اب صحبت میں

    جاؤ اے جان اب ان کے ہی رہو بسم اللہ

    مست نکلا ہے مئے حسن میں بیدارؔ وہ شوخ

    دیکھنا گر نہ پڑے کہتے چلو بسم اللہ

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان بیدارؔ مرتبہ: جلیل احمد قدوائی (Pg. 83)
    • Author : میر محمد بیدارؔ
    • مطبع : ہندوستانی اکادمی الہ آباد (1937)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے