جو کی تیری تمنا تو تمنا تھی مجھے غم کی
جو کی تیری تمنا تو تمنا تھی مجھے غم کی
تمنا سے مگر سازش تری نظروں نے کیا کم کی
نہیں موقوف کچھ ملنے نہ ملنے پر ترے ظالم
مرے دل سے نہ جائے گا یہ فطرت ہے ترے غم کی
تقاضا درد دل کا ہے کہ لے کر مجھ کو اڑ جائے
جسے کہتے ہیں نالہ کوشش ناکام ہے رم کی
تمہیں جب دیکھتا ہوں چاہتا ہے جی کہ مٹ جاؤں
خدا جانے یہ کیفیت مسرت کی ہے یا غم کی
خلش خار تمنا کی ہے وجہ زندگی مجھ کو
وفا کا کیا کروں شکوہ جفا بھی آپ نے کم کی
نہ چھیڑو ساز عشرت اور تھوڑی دیر دم لے لو
نہ کر دے پست نغموں کو صدا میکشؔ کے ماتم کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.