Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو کی تیری تمنا تو تمنا تھی مجھے غم کی

میکش اکبرآبادی

جو کی تیری تمنا تو تمنا تھی مجھے غم کی

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    جو کی تیری تمنا تو تمنا تھی مجھے غم کی

    تمنا سے مگر سازش تری نظروں نے کیا کم کی

    نہیں موقوف کچھ ملنے نہ ملنے پر ترے ظالم

    مرے دل سے نہ جائے گا یہ فطرت ہے ترے غم کی

    تقاضا درد دل کا ہے کہ لے کر مجھ کو اڑ جائے

    جسے کہتے ہیں نالہ کوشش ناکام ہے رم کی

    تمہیں جب دیکھتا ہوں چاہتا ہے جی کہ مٹ جاؤں

    خدا جانے یہ کیفیت مسرت کی ہے یا غم کی

    خلش خار تمنا کی ہے وجہ زندگی مجھ کو

    وفا کا کیا کروں شکوہ جفا بھی آپ نے کم کی

    نہ چھیڑو ساز عشرت اور تھوڑی دیر دم لے لو

    نہ کر دے پست نغموں کو صدا میکشؔ کے ماتم کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے