جو کچھ کہ تھا وظائف و اوراد رہ گیا
جو کچھ کہ تھا وظائف و اوراد رہ گیا
تیرا ہی ایک نام فقط یاد رہ گیا
ظالم تری نگہ نے کئے گھر کے گھر خراب
ہوگا کوئی مکاں کہ وہ آباد رہ گیا
جاتے ہیں ہم صفیر چمن کو پر ایک میں
یاں کشتۂ تغافل صیاد رہ گیا
جوں ہی دو چار آ کے ہوا وہ نظر فریب
لے کر قلم کو ہاتھ میں بہزاد رہ گیا
اس سرو گل عذار کی طرز خرام دیکھ
خجلت سے گڑ زمین میں شمشاد رہ گیا
کس کس کا دل نہ شاد کیا تو نے اے فلک
اک میں ہی غمزدہ ہوں کہ ناشاد رہ گیا
بیدارؔ راہ عشق کسی سے نہ طے ہوئی
صحرا میں قیس کوہ میں فرہاد رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.