جو لائے مے کدہ میں اس کو ثواب ہو گا
کعبے چلا ہے زاہد کیسا خراب ہو گا
بربادیٔ فنا سے خالی نہیں جبیں بھی
اک روز ذرہ ذرہ یہ آفتاب ہو گا
تا زندگی رہا ہے دانتوں کا اوس کے سودا
محشر میں موتیوں پر اپنا حساب ہو گا
یارب سبیل رکھ کر پیر مغاں پکارے
لللہ پیتے جاؤ پیاسو ثواب ہو گا
احباب دے کے مٹی روئیں گے کیا لحد پر
دو بول فاتحہ بھی پڑھنا عذاب ہو گا
اک آہ سے تو میری بے تاب ہو گئے تم
کہیے تو میرے دل کو کیا اضطراب ہو گا
بے نشہ ہم کو زاہد کچھ سوجھتا نہیں ہے
بتلا دے مے کدہ کا رستہ ثواب ہو گا
ہے گرم دھوپ سے بھی سایہ مرے چمن کا
صیاد میرے خاطر جل کر کباب ہو گا
بے ہوش کل اٹھا کر لائے تھے کیفؔ کو ہم
پھر آج مے کدہ میں خانہ خراب ہو گا
مأخذ :
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 25)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.