Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بار بار اس کی طرف دیکھا نہ کر

جوشش عظیم آبادی

بار بار اس کی طرف دیکھا نہ کر

جوشش عظیم آبادی

MORE BYجوشش عظیم آبادی

    بار بار اس کی طرف دیکھا نہ کر

    ناحق اپنی جان کا سودا نہ کر

    تا نہ ہوئے تاج سر داغِ جنوں

    سلطنت کا عشق کی دعویٰ نہ کر

    آہ غیر اس کی بغل میں بیٹھ کر

    یوں کہے مجھ کو یاں آیا نہ کر

    اپنا دشمن ہو اگر کچھ ہے شعور

    غیر سے تو دشمنی پیدا نہ کر

    آج ہی تو چل کے اس کو دیکھ لے

    انتطارِ وعدۂ فردا نہ کر

    جب تلک جوششؔ ملے یک مشت جو

    آسیائے چرخ کا سودا نہ کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے