بار بار اس کی طرف دیکھا نہ کر
بار بار اس کی طرف دیکھا نہ کر
ناحق اپنی جان کا سودا نہ کر
تا نہ ہوئے تاج سر داغِ جنوں
سلطنت کا عشق کی دعویٰ نہ کر
آہ غیر اس کی بغل میں بیٹھ کر
یوں کہے مجھ کو یاں آیا نہ کر
اپنا دشمن ہو اگر کچھ ہے شعور
غیر سے تو دشمنی پیدا نہ کر
آج ہی تو چل کے اس کو دیکھ لے
انتطارِ وعدۂ فردا نہ کر
جب تلک جوششؔ ملے یک مشت جو
آسیائے چرخ کا سودا نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.