Sufinama

کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں

جوشش عظیم آبادی

کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں

جوشش عظیم آبادی

MORE BYجوشش عظیم آبادی

    کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں

    جہاں مل بیٹھتے ہیں آشنا دو چار آپس میں

    کیا ہنگامہ برپا ایک عالم نے ترے در پر

    مجھے چلتی نظر آتی ہے اب تلوار آپس میں

    جفا سے تو نہ باز آئے وفا سے میں نہ در گزروں

    ہوئے تھے روزِ اول کیا یہی اقرار آپس میں

    پرستاروں میں اس لب کے نہ ہوئے گفتگو کیوں کر

    نہیں ممکن کہ بن بولے رہیں مے خوار آپس میں

    بتاں ہیں بے مروت اور تو آزردہ جاں جوششؔ

    یہ کیا معنی کہ آجائے نہ کچھ تکرار آپس میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے