Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں

جوشش عظیم آبادی

کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں

جوشش عظیم آبادی

کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں

جہاں مل بیٹھتے ہیں آشنا دو چار آپس میں

کیا ہنگامہ برپا ایک عالم نے ترے در پر

مجھے چلتی نظر آتی ہے اب تلوار آپس میں

جفا سے تو نہ باز آئے وفا سے میں نہ در گزروں

ہوئے تھے روزِ اول کیا یہی اقرار آپس میں

پرستاروں میں اس لب کے نہ ہوئے گفتگو کیوں کر

نہیں ممکن کہ بن بولے رہیں مے خوار آپس میں

بتاں ہیں بے مروت اور تو آزردہ جاں جوششؔ

یہ کیا معنی کہ آجائے نہ کچھ تکرار آپس میں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے