کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں
کریں ہیں جور کا تیرے ہی شکوہ یار آپس میں
جہاں مل بیٹھتے ہیں آشنا دو چار آپس میں
کیا ہنگامہ برپا ایک عالم نے ترے در پر
مجھے چلتی نظر آتی ہے اب تلوار آپس میں
جفا سے تو نہ باز آئے وفا سے میں نہ در گزروں
ہوئے تھے روزِ اول کیا یہی اقرار آپس میں
پرستاروں میں اس لب کے نہ ہوئے گفتگو کیوں کر
نہیں ممکن کہ بن بولے رہیں مے خوار آپس میں
بتاں ہیں بے مروت اور تو آزردہ جاں جوششؔ
یہ کیا معنی کہ آجائے نہ کچھ تکرار آپس میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.