Sufinama

ہمیں جس روز سے در کی ترے دربانی ہے

جنوں پھلواروی

ہمیں جس روز سے در کی ترے دربانی ہے

جنوں پھلواروی

MORE BYجنوں پھلواروی

    ہمیں جس روز سے در کی ترے دربانی ہے

    ہاتھ سے اپنے رقیبوں کا جگر پانی ہے

    قاصد اب گوش بگوش اس سے ذرا اتنا کہ

    کام آنکھوں کا مرے بھی گہر افشانی ہے

    باریابی تجھے ناصح میرے در تک مشکل

    آستانہ پر مرے عشق کی دربانی ہے

    کیوں سامان رہائی کا ہے دل کے ظالم

    حلقۂ زلف میں جب دل کی نگہبانی ہے

    ناصحا وعظ کو تہ کیجییے تقصیر معاف

    ہاتھ سے دل کے یہاں آب جگر پانی ہے

    ناصحا راست کہا بات ہے یہ لاکھ کی ایک

    دل دیا ہاتھ میں اس کی یہی نادانی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 33)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے