Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کام جو کرنا تھا تجھ کو وہ مسیحا کر دیا

جگرؔ وارثی

کام جو کرنا تھا تجھ کو وہ مسیحا کر دیا

جگرؔ وارثی

MORE BYجگرؔ وارثی

    کام جو کرنا تھا تجھ کو وہ مسیحا کر دیا

    مار ڈالا ہم کو دنیا بھر میں زندہ کر دیا

    مر گئے سب وہ سمجھتے ہیں تسلی ہو گئی

    ہنس کے کہتے ہیں مریضوں کا مداوا کر دیا

    کس قدر افسردہ افسردہ تھا باغ کائنات

    حسن کی نیرنگیوں نے رنگ پیدا کر دیا

    یہ طرف داری نہ تھی تو کیا تھا قسام ازل

    ہم کو بیدل کر دیا ان کو دل آرا کر دیا

    فاتحہ پڑھتے رہے ہنستے رہے روتے رہے

    قبر پر آ کر انہوں نے قول پورا کر دیا

    دیر سے بگڑے ہوئے بیٹھے ہیں وہ اس بات پر

    کیوں مرے بیمار کو عیسیٰ نے اچھا کر دیا

    کیا سمجھ کر شمع روئے یار پر تم نے جگرؔ

    صورت پروانہ دل قربان اپنا کر دیا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 219)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے