Sufinama

کبھی حسن یار کا ذکر ہے کبھی دور جام کی بات ہے

عزیز وارثی دہلوی

کبھی حسن یار کا ذکر ہے کبھی دور جام کی بات ہے

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    کبھی حسن یار کا ذکر ہے کبھی دور جام کی بات ہے

    یہ ہماری صبح کی گفتگو وہ ہماری شام کی بات ہے

    جسے آپ کہتے ہیں شش جہت وہ ازل سے ہے مری ملکیت

    مرے دل نے جس کو بھلا دیا یہ اس مقام کی بات ہے

    کہیں روشنی کہیں تیرگی جو کہیں خوشی تو کہیں غمی

    تیری بزم میں ہمیں دخل کیا ترے اہتمام کی بات ہے

    مرا ہر مقام پہ تذکرہ مرا ہر زبان پر تبصرہ

    یہ تمہاری ذات کا فیض ہے یہ تمہارے نام کی بات ہے

    وہ نماز پڑھتا ہوں روز و شب کہ عزیزؔ جس پہ فدا ہیں سب

    نہ کہیں سجود کا ذکر ہے نہ کہیں قیام کی بات ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 158)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے