کبھی شیشہ کی طرح دل نے رلایا مجھ کو
کبھی شیشہ کی طرح دل نے رلایا مجھ کو
جام کے طور کبھی ان سے ہنسایا مجھ کو
ظلم اور جور و جفا حق میں مرے خوب نہیں
پہلے ہے مہر و محبت سے بلایا مجھ کو
اور سب باتیں ہیں یہ بات ہوئی ہے تحقیق
جن نے پایا ہے تجھے ان نے ہے پایا مجھ کو
کیوں کہ شاکی ہوں محبت کا جلا تم ہی کہو
جو جو آتا تھا نہ مجھ کو سو سکھایا مجھ کو
عشقؔ احسان فلک کا کروں میں کیوں کے بیاں
کوچۂ یار میں لے جاکے بٹھایا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.