Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی یہ بستی کبھی یہ صحرا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

شاہ اکبر داناپوری

کبھی یہ بستی کبھی یہ صحرا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    کبھی یہ بستی کبھی یہ صحرا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    عجیب حالت ہے دل کا نقشہ گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    وہ رشک گل کل یہاں تھا مہماں یہ گھر تھا خلوت کسی دلہن کی

    ہمارے اجڑے مکاں کا نقشہ گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    منٹ منٹ میں بدل رہا ہے یہ رنگ حربا کی طرح اپنا

    نہیں ہے اک حال پر زمانہ گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    ابھی تھیں میرے گلے میں بانہیں ابھی ہے غیروں سے گرم صحبت

    مزاج اس طفل مہ لقا کا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    اسے بنایا اسے بگاڑا اسے بگاڑا اسے بنایا

    یہی ہے دنیا کا کارخانا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    ابھی تھی دارا کی بادشاہی ابھی سکندر کی ہے حکومت

    عجیب عبرت کی جا ہے دنیا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    ابھی وہ اکبرؔ کے سامنے تھا ابھی نظر سے ہوا چھلاوا

    کبھی ہے پنہاں کبھی ہے پیدا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : شاہ اکبرؔ داناپوری حیات اور شاعری (Pg. 140 - E140)
    • Author : طلحہ رضوی برقؔ
    • مطبع : لیبل لیتھو پریس، پٹنہ (1985)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے