کبھی یہ بستی کبھی یہ صحرا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
کبھی یہ بستی کبھی یہ صحرا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
شاہ اکبر داناپوری
MORE BYشاہ اکبر داناپوری
کبھی یہ بستی کبھی یہ صحرا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
عجیب حالت ہے دل کا نقشہ گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
وہ رشک گل کل یہاں تھا مہماں یہ گھر تھا خلوت کسی دلہن کی
ہمارے اجڑے مکاں کا نقشہ گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
منٹ منٹ میں بدل رہا ہے یہ رنگ حربا کی طرح اپنا
نہیں ہے اک حال پر زمانہ گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
ابھی تھیں میرے گلے میں بانہیں ابھی ہے غیروں سے گرم صحبت
مزاج اس طفل مہ لقا کا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
اسے بنایا اسے بگاڑا اسے بگاڑا اسے بنایا
یہی ہے دنیا کا کارخانا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
ابھی تھی دارا کی بادشاہی ابھی سکندر کی ہے حکومت
عجیب عبرت کی جا ہے دنیا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
ابھی وہ اکبرؔ کے سامنے تھا ابھی نظر سے ہوا چھلاوا
کبھی ہے پنہاں کبھی ہے پیدا گھڑی میں کچھ ہے گھڑی میں کچھ ہے
- کتاب : جذاباتِ اکبر (Pg. 137)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
- کتاب : شاہ اکبرؔ داناپوری حیات اور شاعری (Pg. 140 - E140)
- Author : طلحہ رضوی برقؔ
- مطبع : لیبل لیتھو پریس، پٹنہ (1985)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.