کہا اغیار کا حق میں مرے منظور مت کیجو
کہا اغیار کا حق میں مرے منظور مت کیجو
مجھے نزدیک سے اپنے کبھو تو دور مت کیجو
ہوئے سنگ جفا سے شیشۂ دل کے کئی ٹکڑے
بس اب اس سے زیادہ اور چکناچور مت کیجو
مرے مرہم گزار اس شوخ بے پروا سے یہ کہیو
کہ ظالم زخم تازہ ہے اسے ناسور مت کیجو
حقارت اپنے عاشق کی نہیں معشوق کو بھاتی
بیاںؔ سعی اپنی رسوائی میں تا مقدور مت کیجو
کہا تھا سارباں کے کان میں لیلیٰ نے آہستہ
کہ مجنوں کی خرابی کا کہیں مذکور مت کیجو
- کتاب : دیوان بیانؔ مرتب: ارجمند آرا (Pg. 117)
- Author : احسن اللہ خان بیانؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) نئی دہلی (2004)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.