Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہنے کو تو اے دل دنیا میں تلوار ہے نشتر ہے الفت

عبدالہادی کاوش

کہنے کو تو اے دل دنیا میں تلوار ہے نشتر ہے الفت

عبدالہادی کاوش

MORE BYعبدالہادی کاوش

    کہنے کو تو اے دل دنیا میں تلوار ہے نشتر ہے الفت

    سچا ہے اگر تیرا جذبہ پھولوں سے حسیں تر ہے الفت

    آتے ہیں مصائب الفت میں دل غم سے بھی چھلنی ہوتا ہے

    وہ سامنے ہر دم رہتے ہیں فردوس سے بہتر ہے الفت

    کھنچتی ہیں یہاں پر کھالیں بھی سولی بھی چڑھایا جاتا ہے

    پھر گود میں لیتی ہے رحمت انعام کا پیکر ہے الفت

    یہ جسم جو آب و گل سے بنا ہوتا ہے کرم سے ان کے فنا

    پھر ذات میں ملتا ہے سالک اک نور کی چادر ہے الفت

    کیا ذکر عبادت تقویٰ کا جب عشق خدا اپنا ٹھہرا

    کہتا ہوں یوں ہی میں اے کاوشؔ ہر چیز سے برتر ہے الفت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے