سو داغ تمناؤں کے ہم کھائے ہوئے ہیں
سو داغ تمناؤں کے ہم کھائے ہوئے ہیں
گل جتنے ہیں اس باغ میں مرجھائے ہوئے ہیں
شرمندہ ہوں میں اپنی دعاؤں کے اثر سے
وہ آج پریشان ہیں گھبرائے ہوئے ہیں
اب تم بھی ذرا حسن جہاں سوز کو روکو
ہم تو دل بے تاب کو سمجھائے ہوئے ہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ دوئم (Pg. 265)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.