Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خم سبو ساغر صراحی جام پیمانہ مرا

کیفی حیدرآبادی

خم سبو ساغر صراحی جام پیمانہ مرا

کیفی حیدرآبادی

MORE BYکیفی حیدرآبادی

    خم سبو ساغر صراحی جام پیمانہ مرا

    میرے ساقی جب مرا تو ہے تو مے خانہ مرا

    بے نیازانہ طبیعت دل ہے شاہانہ مرا

    بھس تو یوں دیکھنے کو ہے فقیرانہ مرا

    ہر طرف مشق تصور سے ہے نقشہ یار کا

    میرے حق میں جنت الماویٰ ہے کاشانہ مرا

    تم یہاں کیا آئے گویا اک خدائی آ گئی

    آج تو اک محشرستاں ہے جلوہ خانہ مرا

    ساز و ساماں ہیں میری یہ بے سر و سامانیاں

    باغ جنت سے بھی اچھا ہے یہ ویرانہ مرا

    بعد مدت کے ہوئی ہے قدر اب کہتے ہیں وہ

    آج تک میرا ہی دیوانہ ہے دیوانہ مرا

    دشمن اپنا آپ ہوں میں دوست اپنا آپ ہوں

    کوئی دنیا میں یگانہ ہے نہ بے گانہ مرا

    میں یہ کہتا ہوں پرائی آگ میں گرتا ہے کون

    شمع کہتی ہے مگر ایسا ہی پروانہ مرا

    درد دل میرا ہوا ہے باعث آرام یار

    نیند آنے کے لئے سنتا ہے افسانہ مرا

    اے خمار وصل اب تو سر اٹھانے دے مجھے

    ہو گیا تڑکا ہلاتا ہے کوئی شانہ مرا

    شعر کیا نعرہ بھی سن کر کہتے ہیں کیفیؔ ہے یہ

    چھپ نہیں سکتا کہیں انداز مستانہ مرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے