تمہیں کہہ دو تمہارے در سے دیوانے کہاں جائیں
تمہیں کہہ دو تمہارے در سے دیوانے کہاں جائیں
یہاں جب شمع روشن ہے تو پروانے کہاں جائیں
خوشی سے بند کر دیں میکدے سرکار مالک ہیں
مگر یہ تو کہیں ہم دل کو بہلانے کہاں جائیں
بجا ارشاد فرمایا کہ مے نوشی نہیں اچھی
ذرا یہ بھی بتا دیں ہم سکوں پانے کہاں جائیں
ہمیں دیر و حرم سے کچھ عداوت تو نہیں ناصح
مگر ہر سمت راہوں میں ہیں بت خانے کہاں جائیں
جہاں سے مل گیا ہے سلسلہ راہ طریقت کا
کمالؔ اس آستاں سے اٹھ کے دیوانے کہاں جائیں
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 100)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.