Font by Mehr Nastaliq Web

تمہیں کہہ دو تمہارے در سے دیوانے کہاں جائیں

کمال وارثی

تمہیں کہہ دو تمہارے در سے دیوانے کہاں جائیں

کمال وارثی

تمہیں کہہ دو تمہارے در سے دیوانے کہاں جائیں

یہاں جب شمع روشن ہے تو پروانے کہاں جائیں

خوشی سے بند کر دیں میکدے سرکار مالک ہیں

مگر یہ تو کہیں ہم دل کو بہلانے کہاں جائیں

بجا ارشاد فرمایا کہ مے نوشی نہیں اچھی

ذرا یہ بھی بتا دیں ہم سکوں پانے کہاں جائیں

ہمیں دیر و حرم سے کچھ عداوت تو نہیں ناصح

مگر ہر سمت راہوں میں ہیں بت خانے کہاں جائیں

جہاں سے مل گیا ہے سلسلہ راہ طریقت کا

کمالؔ اس آستاں سے اٹھ کے دیوانے کہاں جائیں

مأخذ :
  • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 100)
  • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
  • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے