لٹے نہ کیوں دل کونین یا غریب نواز
لٹے نہ کیوں دل کونین یا غریب نواز
ز فرق تا بہ قدم ہر ادا غریب نواز
میری نظر میں ہے روضہ ترا غریب نواز
نگاہ شوق ہے قبلہ نما غریب نواز
ترا وجود ہے جان بہار گلشن چیشت
تجھی سے نکہت ہر گل ہے یا غریب نواز
رسول حق کی عطا اور تم عطائے رسول
جو تم ملے تو سبھی کچھ ملا غریب نواز
تمہارے در سے ہزاروں غریب پلتے ہیں
تمہارے کوچے کی ساری فزا غریب نواز
تمہارا درد ہے سرمایۂ حیات مرا
خدا کرے کہ یہ ہو لا دوا غریب نواز
بحق خواجۂ عثماں ادھر بھی چشم کرم
تمہارے در کا ہوں میں بھی گدا غریب نواز
سمجھ میں آئے گا امداد کیسے ہوتی ہے
ذرا تڑپ کے پکارو تو یا غریب نواز
ضیا ہیں شمع رسالت کی نام کچھ بھی سہی
مجھے تو ایک ہیں غوث الورا غریب نواز
حضور آپ کا ایسا بھی اک غلام سہی
پناہ دیجئے کاملؔ کو یا غریب نواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.