Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم جو کسی کے ہو گئے ہم جو کسی پر مر گئے

کامل شطاری

ہم جو کسی کے ہو گئے ہم جو کسی پر مر گئے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    ہم جو کسی کے ہو گئے ہم جو کسی پر مر گئے

    اپنی تمام عمر میں کام یہی تو کر گئے

    دل کے نصیب جاگ اٹھے تار نظر سنور گئے

    آپ جہاں جہاں رہے آپ جدھر جدھر گئے

    حسن کو جن پہ ناز تھا جب سے وہ دیدہ ور گئے

    کتنے ہی چہرے پھول سے زرد پڑے اتر گئے

    جب نہ ہو کوئی قدرداں فصل بہار بھی خزاں

    غنچے چٹک کے رہ گئے پھول کھلے بکھر گئے

    ڈھونڈھ رہی ہے بار بار ان کی نگاہ سوگوار

    اہل وفا وہ کیا ہوئے اہل نظر کدھر گئے

    حسن وہی ادا وہی جلوہ وہی فضا وہی

    کس سے نظر کی داد لوں ہائے وہ ہم نظر گئے

    اک در یار کے سوا کچھ نہ کہیں سکوں ملا

    جانے کہاں کہاں پھرے جانے کدھر کدھر گئے

    اپنی تو موت اور حیات ان کی بس اک نظر کی بات

    ایک نظر میں جی اٹھے ایک نظر میں مر گئے

    کاملؔ اسی پہ چھوڑ دے دست دعا کو توڑ دے

    صبر سے اب بھی کام لے نالہ تو بے اثر گئے

    مأخذ :
    • کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 257)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے