Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تم اپنے کو خود اپنے ہی جلووں میں چھپا کے

کامل شطاری

تم اپنے کو خود اپنے ہی جلووں میں چھپا کے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    تم اپنے کو خود اپنے ہی جلووں میں چھپا کے

    دیکھو نہ تماشہ مجھے دیوانہ بنا کے

    محروم کرم ہو گئے کیوں ہوش میں آکے

    بھوکے تھے ابھی ہم ترے دامن کی ہوا کے

    تا نگۂ شوق کی خاطر ہو جو پردہ

    فرمائے دیکھوں کسے پھر اس کو ہٹا کے

    نا قابل ترمیم ہے دستور محبت

    احکام بدلتے نہیں قانون وفا کے

    کھلنا ہے پس پرسہ حقیقت کو بھی اک دن

    کھیلو گے کہاں تک مجھے افسانہ بنا کے

    مجنوں ہی کے جلووں کا تماشہ نظر آیا

    دیکھا جو نقاب رخ لیلا کو ہٹا کے

    کم ظرف نہیں ہوں کہ بہک جاؤں نظر سے

    اک تجربہ کر لیجئے یہ مے بھی پلا کے

    ہر چند ہے داغوں سے گلستاں مرا سینہ

    تم پھر بھی تو معصوم ہو گل اتنے کھلا کے

    ہیں میری نگاہوں پہ ہزاروں کی نگاہیں

    دیکھوں تمہیں کس کس کی نگاہوں سے بچا کے

    ہر چیز مشیت کا نشانہ ہیں وہ کاملؔ

    سختی سے جو پابند ہیں آداب وفا کے

    مأخذ :
    • کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 269)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے