Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا ایک نظر کی زحمت بھی اے جانِ جہاں منظور نہیں

کامل شطاری

کیا ایک نظر کی زحمت بھی اے جانِ جہاں منظور نہیں

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    کیا ایک نظر کی زحمت بھی اے جان جہاں منظور نہیں

    میں چاہے کسی قابل نہ سہی تیرے تو کرم سے دور نہیں

    ہر چند فقط مختار نہیں ہر چند فقط مجبور نہیں

    اک آہ تو بھر لوں اپنی خوشی اتنا بھی مجھے مقدور نہیں

    ہاں حق تو ادا کر لیتا ہوں اے دوست ترے ہر جلوے کا

    لیکن میں دیکھوں تیرے سوا توہین نظر منظور نہیں

    ہے جتنا تقرب ان سے جسے اتنا ہی کسا جاتا ہے اسے

    آئین محبت سب سے نئے پھر کوئی نیا دستور نہیں

    یہ داغ محبت ہے جب تک تاریک نہیں ماحول مرا

    ہر شب ہے شب مہ میرے لئے کوئی بھی شب دیجور نہیں

    احوال دروں کی انساں کے غماز نگاہیں ہوتی ہیں

    آنکھوں میں نظر مستور سہی آنکھوں سے نظر مستور نہیں

    وہ راہ نورد شوق ہوں میں مشتاق ہیں راہیں خود میری

    جب ہاتھ میں دامن ہے ان کا پھر کوئی بھی منزل دور نہیں

    دل جس کا نہ ہو اندھا اس کی آنکھیں ہوں اگر بے نور تو کیا

    ہاں اس پہ مگر کچھ غور کرو دل ہی تو کہیں بے نور نہیں

    جو چاہیں کہیں یہ دیوانے آئین وفا سے بیگانے

    مشرک ہوں اگر قدموں پہ ترے سجدوں کے لئے مامور نہیں

    جب میں ہی نہ ہوں ہوتا ہے کوئی پاتا ہے جہاں کھوتا ہے کوئی

    کیا اس میں مقام حیرت ہے یا جلوہ نہیں یا طور نہیں

    بے وجہ نہیں یہ اشک رواں ملتی ہیں محبت کی کڑیاں

    تم پاس بھی ہو کر پاس نہیں ہم دور بھی رہ کر دور نہیں

    ہر گھاؤ ہے کاملؔ مژدۂ نو ہر داغ حیات غم کی نوید

    جینے کا مزہ کیا خاک ملے زخموں سے اگر دل چور نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : واردات کامل دیوان کامل (Pg. 133)
    • Author : کامل شطاری
    • مطبع : کامل اکیڈمی (1962)
    • اشاعت : 4th

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے