جو دل ہو جلوہ گاہ ناز اس میں غم نہیں ہوتا
جو دل ہو جلوہ گاہ ناز اس میں غم نہیں ہوتا
جہاں سرکار ہوتے ہیں وہاں ماتم نہیں ہوتا
ہوس آخر ہوس ٹھہری ہوس کا ذکر ہی کیا ہے
مگر جب عشق ہو جاتا ہے پھر وہ کم نہیں ہوتا
جگر کے زخم بھرتے ہیں نہ دل کے داغ مٹتے ہیں
محبت کی جراحت کا کہیں مرہم نہیں ہوتا
مقام قرب میں بھی ہیں وہی بے تابیاں باقی
کسی منزل میں ہو دل کا تڑپنا کم نہیں ہوتا
غرور عبدیت بھی اللہ اللہ کچھ عجب شئے ہے
ترے در کے سوا یہ سر کہیں بھی خم نہیں ہوتا
تڑپنے سے ذرا سا مل تو جاتا ہے سکوں کاملؔ
مگر اس طرح درد دل کسی کا کم نہیں ہوتا
- کتاب : واردات کامل دیوان کامل (Pg. 22)
- Author : کامل شطاری
- مطبع : کامل اکیڈمی (1962)
- اشاعت : 4th
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.