Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آزاد منش رہِ دنیا میں پردائے امید وبیم نہ کر

کامل وارثی

آزاد منش رہِ دنیا میں پردائے امید وبیم نہ کر

کامل وارثی

MORE BYکامل وارثی

    آزاد منش رہِ دنیا میں پردائے امید وبیم نہ کر

    جب تک نہ ملیں خطرے کے قدم خم دیکھ سرِ تسلیم نہ کر

    کتنی ہی شعائیں ابر میں ہوں خورشید جنوں پر ایماں لا

    کتنے ہی دلائل روشن ہوں دانش کو بھی تسلیم نہ کر

    سانچوں میں برابر ڈھلتا جا رفتار جہاں سے پھیر نہ منہ

    تنسیخ تو کیا اس دفتر میں جینا ہے تو کچھ ترمیم نہ کر

    سینے میں ہے اس کے سوز اگر شیطاں کے قدم لے آنکھوں پر

    بیگانہ دردِ دل ہے اگر جبریل کو بھی تعظیم نہ کر

    اے جوش ہجوم کلفت میں فریاد و فغاں سے کام نہ لے

    گھٹ جائے گا اس سے دل کا اثر اجزائے تپش تقسیم نہ کر

    مأخذ :
    • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 116)
    • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
    • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے