Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیوں منہ تکوں نہ دیدۂ حیرت سے چاہ کا

کنور سکھراج بہادر رحمتیؔ

کیوں منہ تکوں نہ دیدۂ حیرت سے چاہ کا

کنور سکھراج بہادر رحمتیؔ

MORE BYکنور سکھراج بہادر رحمتیؔ

    کیوں منہ تکوں نہ دیدۂ حیرت سے چاہ کا

    آئینہ روئے یار بنا ہے نگاہ کا

    جب آپ ہی کو پاس نہیں رسم و راہ کا

    کیا فائدہ جو ہو بھی ارادہ نباہ کا

    سوز دروں سے جل کے ہے سرمہ جو میری خاک

    آنکھ ان بتوں کی مجھ کو ہے گوشہ پناہ کا

    یوں بے حجاب بام پہ آیا نہ کیجیے

    قابو میں دل رہے گا نہ اک اہل راہ کا

    تکلیف دست و تیغ اٹھانے سے فائدہ

    کافی ہے میرے قتل کو خنجر نگاہ کا

    یوں جستجوئے یار میں ہے بیقرار دل

    بھولا ہوا پھرے کوئی جس طرح راہ کا

    بیگانہ بن کے پوچھتے ہیں حال رحمتیؔ

    تا جس میں ہو ارادہ نہ ظاہر نباہ کا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 95)
    • Author : فصیح الدین بلخی
    • مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے