پریشانی جو تھی لکھی ہوئی اپنے مقدر میں
پریشانی جو تھی لکھی ہوئی اپنے مقدر میں
کنور سکھراج بہادر رحمتیؔ
MORE BYکنور سکھراج بہادر رحمتیؔ
پریشانی جو تھی لکھی ہوئی اپنے مقدر میں
نہ ہوتی کس طرح سودائے گیسو کی جگہ سر میں
یہیں تک دوستی اہل زمانہ کی ہے جو کچھ ہے
کوئی صورت بھی پھر اپنی نہ پہچانے گا محشر میں
دکھا کر وہ گئے ہیں جب سے اپنی زلف شب گوں کو
اندھیرا سا نظر آتا ہے مجھ کو ہر طرف گھر میں
یہ گلدستہ ہمارا چھپ گیا ہے رحمتیؔ اب تو
رہے گا یاد گار اپنا پس مردن بھی ہر گھر میں
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 95)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.