Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سامنا دل نے کیا ہے اس نگاہ ناز کا

کشش پھلواروی

سامنا دل نے کیا ہے اس نگاہ ناز کا

کشش پھلواروی

MORE BYکشش پھلواروی

    سامنا دل نے کیا ہے اس نگاہ ناز کا

    دیکھیے انجام کیا ہوتا ہے اس آغاز کا

    کشتہ کر کے آنکھ سے اب دیکھتے ہو کیا مجھے

    کام جادو کا نہیں یاں کام ہے اعجاز کا

    اس کے دم دینے پہ کیوں زندہ رہے فرقت میں ہم

    حوصلہ تو خود بڑھایا ہم نے اس دم باز کا

    پیشوائی کے لیے دوڑی لحد سے بیکسی

    جب ہوا کھٹکا کسی کے پاؤں کے انداز کا

    بعد مرنے کے ہوا معلوم مجھ کو اے کششؔ

    میں بھی اک مخفی تھا گنجینہ کسی کے راز کا

    مأخذ :
    • کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 71)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے