سامنا دل نے کیا ہے اس نگاہ ناز کا
سامنا دل نے کیا ہے اس نگاہ ناز کا
دیکھیے انجام کیا ہوتا ہے اس آغاز کا
کشتہ کر کے آنکھ سے اب دیکھتے ہو کیا مجھے
کام جادو کا نہیں یاں کام ہے اعجاز کا
اس کے دم دینے پہ کیوں زندہ رہے فرقت میں ہم
حوصلہ تو خود بڑھایا ہم نے اس دم باز کا
پیشوائی کے لیے دوڑی لحد سے بیکسی
جب ہوا کھٹکا کسی کے پاؤں کے انداز کا
بعد مرنے کے ہوا معلوم مجھ کو اے کششؔ
میں بھی اک مخفی تھا گنجینہ کسی کے راز کا
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.