وہ رند ہوں ہوا نہیں غافل گناہ میں
وہ رند ہوں ہوا نہیں غافل گناہ میں
بادہ کشی بھی کی تو کسی خانقاہ میں
کس منہ سے دیں گے اعضا گواہی مرے خلاف
کیا خود نہیں شریک تھے میرے گناہ میں
کیا صبح کی دعا کروں اے دل میں تیرہ بخت
الجھا ہوا تو ہوں کسی زلف سیاہ میں
اب پھر لحد سے اٹھ کر میں محشر میں جاؤں گا
کیا کیا اٹھا چکا نہیں تکلیف راہ میں
ایفائے وعدہ یکھیے ہوتا ہے راہ میں
پہنچے تو جان دے کے کششؔ جلوہ گاہ میں
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 72)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.