کون کس کا ہے کس کو الفت ہے
کون کس کا ہے کس کو الفت ہے
اپنے مطلب کی ساری خلقت ہے
کوئی اللہ مجھ کو یہ تو بتائے
ان سے ملنے کی کوئی صورت ہے
ہمدموں کیا کہوں میں حال اپنا
کچھ نہ پوچھو جو میری حالت ہے
ذرے ذرے میں مہر کا جلوہ
دیکھے جو صاحب بصیرت ہے
وہ کرم تو کریں گے کیا مجھ پر
یاد رکھیں یہی غنیمت ہے
ہے یہی کارخانۂ عالم
کہیں غم ہے کہیں مسرت ہے
قید دنیا سے ہم ہوئے جو رہا
اے اجل یہ تری بدولت ہے
حشر میں وہ منا رہے ہیں مجھے
عید سے بڑھ کر یہ قیامت ہے
دل تو اب ہم لگا چکے نیرؔ
آگے اللہ کی مشیت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.