Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کون کس کا ہے کس کو الفت ہے

شاہ ایوب ابدالی

کون کس کا ہے کس کو الفت ہے

شاہ ایوب ابدالی

کون کس کا ہے کس کو الفت ہے

اپنے مطلب کی ساری خلقت ہے

کوئی اللہ مجھ کو یہ تو بتائے

ان سے ملنے کی کوئی صورت ہے

ہمدموں کیا کہوں میں حال اپنا

کچھ نہ پوچھو جو میری حالت ہے

ذرے ذرے میں مہر کا جلوہ

دیکھے جو صاحب بصیرت ہے

وہ کرم تو کریں گے کیا مجھ پر

یاد رکھیں یہی غنیمت ہے

ہے یہی کارخانۂ عالم

کہیں غم ہے کہیں مسرت ہے

قید دنیا سے ہم ہوئے جو رہا

اے اجل یہ تری بدولت ہے

حشر میں وہ منا رہے ہیں مجھے

عید سے بڑھ کر یہ قیامت ہے

دل تو اب ہم لگا چکے نیرؔ

آگے اللہ کی مشیت ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے