Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کون کسی کا اس دنیا میں کس نے پیت نبھائی

واصف علی واصف

کون کسی کا اس دنیا میں کس نے پیت نبھائی

واصف علی واصف

MORE BYواصف علی واصف

    کون کسی کا اس دنیا میں کس نے پیت نبھائی

    اپنی ذات میں گم ہیں سارے کیا پربت کیا رائی

    کالا سورج دیکھ کے کالی رات نے لی انگڑائی

    اپنی راہ میں حائل ہو گئی آنکھوں کی بینائی

    پتے ٹوٹ گئے ڈالی سے یہ کیسی رت آئی

    مالا کے منکے بکھرے ہیں دے گئے یار جدائی

    اک چہرے میں لاکھوں چہرے ہر چہرہ ہرجائی

    جھوٹا میلہ انت اکیلا جھوٹی پیت لگائی

    اک ذرے میں صحراؤں کی وسعت آن سمائی

    اک قطرے میں ڈوب کے رہ گئی ساگر کی گہرائی

    تجھ بن ساجن میری ہستی میرے کام نہ آئی

    بات بنانے سے کیا بنتی تو نے بات بنائی

    سانس کی آری کاٹ رہی ہے صدیوں کی پہنائی

    ہستی کے بہروپ میں واصفؔ موت سندیسہ لائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے