کون کسی کا اس دنیا میں کس نے پیت نبھائی
کون کسی کا اس دنیا میں کس نے پیت نبھائی
اپنی ذات میں گم ہیں سارے کیا پربت کیا رائی
کالا سورج دیکھ کے کالی رات نے لی انگڑائی
اپنی راہ میں حائل ہو گئی آنکھوں کی بینائی
پتے ٹوٹ گئے ڈالی سے یہ کیسی رت آئی
مالا کے منکے بکھرے ہیں دے گئے یار جدائی
اک چہرے میں لاکھوں چہرے ہر چہرہ ہرجائی
جھوٹا میلہ انت اکیلا جھوٹی پیت لگائی
اک ذرے میں صحراؤں کی وسعت آن سمائی
اک قطرے میں ڈوب کے رہ گئی ساگر کی گہرائی
تجھ بن ساجن میری ہستی میرے کام نہ آئی
بات بنانے سے کیا بنتی تو نے بات بنائی
سانس کی آری کاٹ رہی ہے صدیوں کی پہنائی
ہستی کے بہروپ میں واصفؔ موت سندیسہ لائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.