Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھوں سے دل میں دل سے کلیجے میں راہ کی

کوثر خیرآبادی

آنکھوں سے دل میں دل سے کلیجے میں راہ کی

کوثر خیرآبادی

MORE BYکوثر خیرآبادی

    آنکھوں سے دل میں دل سے کلیجے میں راہ کی

    دیکھی چلت پھرت تیری تیر نگاہ کی

    حسن و جمال پر جس نے نگاہ کی

    پوری ہوئی داد دل داد خواہ کی

    کاری لگی جگر پہ کٹاری نگاہ کی

    بے خود ہوا زمیں پر گرا دل سے آہ کی

    دل کو بٹھائے دیتی ہے تکلیف راہ کی

    کیوں کر کوئی اٹھائے یہ گٹھری گناہ کی

    میدان حشر حاکم عادل کا سامنا

    رنگت اڑی ہوئی ہے بت کج کلاہ کی

    جی بھر کے شاہ عشق کی خدمت نہ کر سکے

    دعوت فقیر سے نہ ہوئی بادشاہ کی

    وہ نیم جاں ہوں میں کسی پہلو نہیں قرار

    برچھی جگر پر کھائی ہے ترچھی نگاہ کی

    کوثرؔ وصل شاہ حسیناں کی آرزو

    مجھ کو نہیں جہاں میں ہوس مال و جاہ کی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 85)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے