Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل کو داغوں سے شب ہجر بہلنے نہ دیا

کوثر خیرآبادی

دل کو داغوں سے شب ہجر بہلنے نہ دیا

کوثر خیرآبادی

MORE BYکوثر خیرآبادی

    دل کو داغوں سے شب ہجر بہلنے نہ دیا

    مشعلوں کو شب تاریک میں جلنے نہ دیا

    باغ عالم میں ہمیں پھولنے پھلنے نہ دیا

    آسماں نے کوئی ارماں نکلنے نہ دیا

    سوزش دل نے کبھی اشکوں کو ڈھلنے نہ دیا

    ہم نے اس دھوپ میں بچوں کو نکلنے نہ دیا

    معشوق پابوس میں عاشق نے بچھائی آنکھیں

    فرش گل پر کبھی اس شوخ کو چلنے نہ دیا

    نگہ ناز کے وہ تیر لگائے پیہم

    بانکے ترچھوں کو ذرا اس نے سنبھلنے نہ دیا

    محفل یار میں اغیار ہیں ہائے غضب

    باغ فردوس سے کانٹوں کو نکلنے نہ دیا

    خون عشاق سے قاتل نے نہ کھیلی ہولی

    صف مقتل میں کبھی رنگ اچھلنے نہ دیا

    وصل میں گیسوئے شب گوں نے چھپائی عارض

    لیلۃ القدر میں کیوں چاند نکلنے نہ دیا

    عمر بھر دل میں رہی یاد پری رویوں کی

    کوثرؔ اس شیشے سے پریوں کو نکلنے نہ دیا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 81)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے