یوں اجل سامنے ہر وقت کھڑی رہتی ہے
یوں اجل سامنے ہر وقت کھڑی رہتی ہے
کسی دروازے پہ سل جیسے اڑی رہتی ہے
حلقۂ دیدۂ عاشق اسے سمجھا میں نے
جس کڑی میں تیری جھومر کی لڑی رہتی ہے
چشم بد دور ہو یا رب در دنداں سے تیرے
ایسی دولت کہیں مٹی میں گڑھی رہتی ہے
بیڑی منت کی پڑی پاؤں سے بڑھ کر کلیاں
طوق ہو کر مری گردن میں پڑی رہتی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 84)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.