خاک کے پتلے نے دیکھ کیا ہی مچایا ہے شور
خاک کے پتلے نے دیکھ کیا ہی مچایا ہے شور
جن و ملک کے اوپر کر رہا ہے اپنا زور
عشق کے میدان میں آ صورت انسان بنا
عاشق مولا ہو آ چاند کا جیسے چکور
سینہ میں قلزم کو لے قطرہ کا قطرہ رہا
بل بے سمائی تری اورے سمندر کے چور
جب وہ ہوا جلوہ گر تخت خلافت اوپر
عالم ملکوت کے اڑ گئے ہاتھوں کے مور
دل میں ہم اپنے نیازؔ رکھتے ہیں سو طرز ناز
سوجھے ہے یہ بھید اسے جس کی نہ ہو چشم کور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.