تمہیں کو دل میں بسا چکے ہیں نشان اپنا مٹا چکے ہیں
تمہیں کو دل میں بسا چکے ہیں نشان اپنا مٹا چکے ہیں
مزہ محبت کا پا چکے ہیں تمہارے عمزے اٹھا چکے ہیں
کہیں ہیں لیلیٰ کہیں ہیں مجنوں کہیں ہیں عاشق کہیں ہیں معشوق
یہ غور کر کے ذرا تو دیکھو ہر ایک گھٹ میں سما چکے ہیں
کہیں ہیں یوسف کہیں زلیخا کہیں ہیں شیریں کہیں ہیں فرہاد
اسی طرح سے ہر ایک رنگ میں تماشہ اپنا دکھا چکے ہیں
کہیں ہیں رشد اور کہیں ہیں ارشاد کہیں ہیں مرشد کہیں ہیں ہادی
یہ جتنی لفظیں ہیں سب ہیں فرضی پتہ تو اس کا بتا چکے ہیں
کہیں ہیں خادمؔ کہیں صفی ہیں کہیں ہیں مینا کہیں ہیں سارنگ
اسی سبب سے ہیں سب سے ملتے صنم ہیں اپنا سو پا چکے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.