Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پیری میں سلک دنداں کہتی ہیں یہ دہن میں

خلیل لکھنوی

پیری میں سلک دنداں کہتی ہیں یہ دہن میں

خلیل لکھنوی

MORE BYخلیل لکھنوی

    پیری میں سلک دنداں کہتی ہیں یہ دہن میں

    بھاگڑ کا وقت آیا ہلچل ہے اب وطن میں

    فصلِ بہارِ گل میں دونوں طرب فزا ہیں

    بلبل ترا ترانہ میری غزل چمن میں

    ہنس ہنس کے عکس دنداں وہ شوخ اگر دکھائے

    جل جل کے آبلے ہوں دُر سیب کے دہن میں

    عشق مژہ نے مجھ کو ایسا سُکھا دیا ہے

    کانٹے ہیں مثل ماہی سب پسلیاں بدن میں

    کرتے ہیں عشق بازی معشوق نوجواں سے

    جمتا ہے رنگ اپنا اکثر نئے چمن میں

    اہل عدم عدم میں سر پیٹتے ہیں اپنا

    غربت میں جیسے ہوں میں کہرام ہے وطن میں

    رویا جب ان کے آگے شوخی سے بول اٹھے وہ

    برسات آگئی ہے جھولا پڑے چمن میں

    ہر دل عزیز اگر وہ ہوتے نہ ابتدا سے

    پڑتے کبھی نہ جھگڑے یہ شیخ و برہمن میں

    اتنا نہ مل چلو تم پچھتاؤ گے خبر دار

    وہ اے خلیلؔ یکتا ہے دلبری کے فن میں

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 6)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے