Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تاثیرِ عشق نے مجھے دیوانہ کر دیا

خالد بن نثار یار جنگ

تاثیرِ عشق نے مجھے دیوانہ کر دیا

خالد بن نثار یار جنگ

تاثیرِ عشق نے مجھے دیوانہ کر دیا

شمع جمال نے تری، پروانہ کر دیا

ہر اک سے عشق نے مجھے بیگانہ کر دیا

بے ہوش و مست و بے خود و دیوانہ کر دیا

ساقی کے عشق نے مجھے دیوانہ کر دیا

ایمان نذرِ شیشہ و پیمانہ کر دیا

مؤمن کے دل میں غیرِ خدا کیا غضب ہے یہ

کعبہ کو تونے کس لئے بت خانہ کر دیا

اچھا ہوا جو آپ نے اپنا بنا لیا

غیروں نے مجھ کو اپنوں سے بیگانہ کر دیا

اپنے ہی اپنے آج نظر آ رہے ہیں سب

ساقی نے مری دید کو مستانہ کر دیا

اس ذوقِ مئے پرستیٔ خالدؔ کو دیکھیے

مذہب کو وقفِ شیشہ و پیمانہ کر دیا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے