تاثیرِ عشق نے مجھے دیوانہ کر دیا
تاثیرِ عشق نے مجھے دیوانہ کر دیا
شمع جمال نے تری، پروانہ کر دیا
ہر اک سے عشق نے مجھے بیگانہ کر دیا
بے ہوش و مست و بے خود و دیوانہ کر دیا
ساقی کے عشق نے مجھے دیوانہ کر دیا
ایمان نذرِ شیشہ و پیمانہ کر دیا
مؤمن کے دل میں غیرِ خدا کیا غضب ہے یہ
کعبہ کو تونے کس لئے بت خانہ کر دیا
اچھا ہوا جو آپ نے اپنا بنا لیا
غیروں نے مجھ کو اپنوں سے بیگانہ کر دیا
اپنے ہی اپنے آج نظر آ رہے ہیں سب
ساقی نے مری دید کو مستانہ کر دیا
اس ذوقِ مئے پرستیٔ خالدؔ کو دیکھیے
مذہب کو وقفِ شیشہ و پیمانہ کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.