کوئی کہتا ہے سودائی کوئی کہتا ہے دیوانہ
کوئی کہتا ہے سودائی کوئی کہتا ہے دیوانہ
محبت میں تمہاری ہو گئے ہم سب سے بیگانہ
تمہارے در پہ سر رکھنا ہماری یہ عبادت ہے
یہی کعبہ یہی مسجد یہی ہے دیر و بت خانہ
مریض عشق ہوں یارو مری صحت نہیں ممکن
علاج درد مند عشق ہے دیدار جانانہ
یہاں میں نے سنا کچھ اور ہے تم کیا سناتے ہو
تمہاری وعظ گوئی کو سمجھتا ہوں میں افسانہ
شہ خادم کی قدرت کو ذرا دیکھو خلیلؔ احمد
پنہایا فقر کا جامہ بنایا طرز شاہانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.