Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

روداد مری بیتابی کی ان کو تو سنائی لوگوں نے

خاموش غازی پوری

روداد مری بیتابی کی ان کو تو سنائی لوگوں نے

خاموش غازی پوری

روداد مری بیتابی کی ان کو تو سنائی لوگوں نے

بے چین ہیں وہ بھی میرے لیے، یہ بات چھپائی لوگوں نے

مجھ سے ہی وفا کا درس لیا میرا ہی نشیمن پھونک دیا

الزام تو آیا بجلی پر اور آگ لگائی لوگوں نے

میری ہی بدولت بزم سجی، مجھ کو ہی کوئی ساغر نہ ملا

چھلکی تھی گلابی میرے لیے اور پیاس بجھائی لوگوں نے

جب خاکِ نشیمن بھی نہ رہی، تب ٹوٹ کے برسا بادل بھی

اس وقت کہاں تھی کالی گھٹا؟ جب آگ لگائی لوگوں نے

لوگوں کی یہ فطرت کیا کہیے اب مجھ کو شرابی کہتے ہیں

حالاں کہ مجھے میخانے کی خود راہ دکھائی لوگوں نے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے