روداد مری بیتابی کی ان کو تو سنائی لوگوں نے
روداد مری بیتابی کی ان کو تو سنائی لوگوں نے
بے چین ہیں وہ بھی میرے لیے، یہ بات چھپائی لوگوں نے
مجھ سے ہی وفا کا درس لیا میرا ہی نشیمن پھونک دیا
الزام تو آیا بجلی پر اور آگ لگائی لوگوں نے
میری ہی بدولت بزم سجی، مجھ کو ہی کوئی ساغر نہ ملا
چھلکی تھی گلابی میرے لیے اور پیاس بجھائی لوگوں نے
جب خاکِ نشیمن بھی نہ رہی، تب ٹوٹ کے برسا بادل بھی
اس وقت کہاں تھی کالی گھٹا؟ جب آگ لگائی لوگوں نے
لوگوں کی یہ فطرت کیا کہیے اب مجھ کو شرابی کہتے ہیں
حالاں کہ مجھے میخانے کی خود راہ دکھائی لوگوں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.