Sufinama

خیال ہے نہ تصور نہ مشاہدہ ہے نہ خواب

ذہین شاہ تاجی

خیال ہے نہ تصور نہ مشاہدہ ہے نہ خواب

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    خیال ہے نہ تصور نہ مشاہدہ ہے نہ خواب

    طرح طرح سے اٹھاتا ہوں اپنے رخ سے نقاب

    اٹھی نگاہ تو ہر سمت سے اٹھے پردے

    نظر حجاب میں ہے تو جمال زیر حجاب

    نئے مقام نئی منزلیں نئی راہیں

    قدم قدم پہ جنوں کے لئے نئے آداب

    نگاہ عشق حقیقت ہے حسن عالم کی

    متاع حسن بہت جنس عاشقی کم یاب

    زبان ہے نہ بیاں ہے مگر جنوں کے لئے

    تری ادائیں تکلم تری نگاہ خطاب

    مرا پیر مغاں فخر مے کشاں ہے وہی

    جو کر سکے غم ہستی کو غرق جام شراب

    وہ خام ہے جو طلب گار جام ہے ساقی

    تری نظر ہے ہمیں تو مسبب الاسباب

    ہم ان کو دیکھنے والے ہیں ہم کو دیکھ ذہین

    کبھی یہ ہم نے نہ دیکھا یہ لطف ہے کہ عتاب

    مأخذ :
    • کتاب : آیات جمال (Pg. 56)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے