Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خرد کو اہل جنوں زیر دام کرنے لگے

جلال اکبر

خرد کو اہل جنوں زیر دام کرنے لگے

جلال اکبر

MORE BYجلال اکبر

    خرد کو اہل جنوں زیر دام کرنے لگے

    امیرِ شہر کی نیندیں حرام کرنے لگے

    پناہ مانگیں نہ کیوں اس سے تیر و نشتر بھی

    کوئی زباں سے اگر قتل عام کرنے لگے

    جو یاد آگئی ہم کو رسول کی سیرت

    تو دشمنوں کو بھی بڑھ کر سلام کرنے لگے

    یہ ابتدا تو نہیں میری آزمائش کی

    بہت سے لوگ مرا احترام کرنے لگے

    جو سمجھے جاتے تھے بازار کے بڑے تاجر

    وہ دوسروں کی دکانوں میں کام کرنے لگے

    ترے دریچے میں سورج کی صبح ہونے لگی

    تری گلی میں ستارے بھی شام کرنے لگے

    زمیں کا قحط ہے شہروں میں اس لیے اکبرؔ

    نگاہ یار میں اب ہم قیام کرنے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے