Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خود اپنے علم کی آنکھوں میں بے پردہ نہیں آتا

ذہین شاہ تاجی

خود اپنے علم کی آنکھوں میں بے پردہ نہیں آتا

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    خود اپنے علم کی آنکھوں میں بے پردہ نہیں آتا

    بہت دیکھا ہے اپنے آپ کو لیکن نہیں دیکھا

    اگر ہوگا ہمارا علم اپنی ذات پر زائد

    ممیز خود بخود ہو جائے گا مشہود سے شاہد

    عدم کا اپنے مجھ کو علم ہے علم عدم کیا ہے

    فقط معدوم کا معلوم ہونا کچھ نہ ہونا ہے

    یہ محسوسات و مشہودات و معلومات کیا شے ہیں

    تماشہ دیکھنے والوں کے دم سے سب تماشے ہیں

    تن بے جاں ہے عالم زندگی ہم نے عطا کی ہے

    حقیقت اپنی روحی اور صورت اپنی خاکی ہے

    وہ جاں ہوں جسم کے ایک ایک ذرے میں رواں ہوں میں

    نہیں ہوں میں کہاں فرمائیے ہوں تو کہاں ہوں میں

    وہ غنچہ ہوں کہ تجزیہ کی راہیں بند ہیں مجھ پر

    وہ نقطہ ہوں کہ جس کی سیر ہی کونین کا محور

    وہ عالم ہوں کہ اپنی علم کی آنکھوں سے اوجھل ہوں

    ازل سے ہوں ابد تک ہوں مسلسل ہوں مکمل ہوں

    یہ قیدیں میرے ہونے پر مکانوں کی زمانوں کی

    امانت میری ہونے میں زمینوں آسمانوں کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے