خود ہی میں ساقی تھا خود مے کش تھا خود ہی جام تھا
خود ہی میں ساقی تھا خود مے کش تھا خود ہی جام تھا
ہائے وہ دن جب مرے جلوے تھے تیرا بام تھا
میری کم ظرفی کہ تیرے سامنے رویا کیا
رنج میں بھی مسکرایا تو یہ تیرا کام تھا
دل کی بربادی میں کچھ لذت ہی تھی ورنہ مجھے
آپ سے کیا کام ہوگا آپ سے کیا کام تھا
تیری خاموشی نے خودداری سکھائی ہے مجھے
ورنہ درد عشق سر سے پاؤں تک پیغام تھا
آج وہ انداز بھی تیرا قیامت ہے مجھے
کل جو تھا دل کی مسرت روح کا آرام تھا
کس طرح اس گھر کو خالی دیکھیے جس گھر میں کل
آپ تھے اور آپ کا میکشؔ تھا دور جام تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.