Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خود ہی میں ساقی تھا خود مے کش تھا خود ہی جام تھا

میکش اکبرآبادی

خود ہی میں ساقی تھا خود مے کش تھا خود ہی جام تھا

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    خود ہی میں ساقی تھا خود مے کش تھا خود ہی جام تھا

    ہائے وہ دن جب مرے جلوے تھے تیرا بام تھا

    میری کم ظرفی کہ تیرے سامنے رویا کیا

    رنج میں بھی مسکرایا تو یہ تیرا کام تھا

    دل کی بربادی میں کچھ لذت ہی تھی ورنہ مجھے

    آپ سے کیا کام ہوگا آپ سے کیا کام تھا

    تیری خاموشی نے خودداری سکھائی ہے مجھے

    ورنہ درد عشق سر سے پاؤں تک پیغام تھا

    آج وہ انداز بھی تیرا قیامت ہے مجھے

    کل جو تھا دل کی مسرت روح کا آرام تھا

    کس طرح اس گھر کو خالی دیکھیے جس گھر میں کل

    آپ تھے اور آپ کا میکشؔ تھا دور جام تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے